Urdu Deccan

Monday, December 5, 2022

اسریٰ رضوی

یوم پیدائش 05 دسمبر 1993

اداس آنکھیں غزال آنکھیں 
جواب آنکھیں سوال آنکھیں 

ہزار راتوں کا بوجھ اٹھئے 
وہ بھیگی پلکیں وہ لال آنکھیں 

وہ صبح کا وقت نیند کچی 
خمار سے بے مثال آنکھیں 

بس اک جھلک کو تڑپ رہی ہیں 
رہین شوق وصال آنکھیں 

جھکی جھکی سی مندی مندی سی 
امین ناز جمال آنکھیں 

وہ ہجر کے موسموں سے الجھی 
تھکی تھکی سی نڈھال آنکھیں 

نہ جانے کیوں کھوئی کھوئی سی ہیں 
بجھی بجھی پر خیال آنکھیں 

ہیں شوخیوں سے چھلکنے والی 
محبتوں سے نہال آنکھیں 

اگر نگاہوں سے مل گئیں تو 
کریں گی جینا محال آنکھیں 

چھپے ہوئے ہیں ہزار جذبہ 
بلا کی ہیں یہ کمال آنکھیں

اسریٰ رضوی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...