Urdu Deccan

Monday, December 5, 2022

ظفر کلیم

یوم پیدائش 05 دسمبر 1938

کھڑکی سے مہتاب نہ دیکھو 
ایسے بھی تم خواب نہ دیکھو 

ڈوب رہے سورج میں یارو 
دن کی آب و تاب نہ دیکھو 

ہرجائی ہیں لوگ یہاں کے 
اس بستی کے خواب نہ دیکھو 

اندر سے ہم ٹوٹ رہے ہیں 
باہر کے اسباب نہ دیکھو 

فن دیکھو بس ملاحوں کا 
دریا کے سیلاب نہ دیکھو 

سچے سپنے دو آنکھوں کو 
جھوٹے ہوں وہ خواب نہ دیکھو 

دیوانہ ہوں دیوانہ میں 
تم میرے آداب نہ دیکھو 

غم میں بھی ہم خوش رہتے ہیں 
غم سہنے کی تاب نہ دیکھو 

دیکھو اپنے عیب ظفرؔ جی 
کیسے ہیں احباب نہ دیکھو

ظفر کلیم



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...