خار جُھوٹے گلاب سچے ہیں
میری آنکھوں کے خواب سچے ہیں
کون ثابت کرے گا اُسکے جُھوٹ
جس کے سارے خطاب سچے ہیں
زندگی پُر فریب ہے لیکن
زندگی کے عذاب سچے ہیں
قاتلوں کی یہی تو ہے پہچان
اِن کے اوپر نقاب سچے ہیں
کیوں بُرا مانتے ہیں لوگوں کا
آپ عالی جناب سچے ہیں
رات کا ہر سوال جُھوٹا تھا
صبح کے سب جواب سچے ہیں
یُوں سمجھ لیجیے کہ دنیا میں
بس قلم اور کتاب سچے ہیں
No comments:
Post a Comment