Urdu Deccan

Monday, December 5, 2022

نوشابہ ہاشمی

یوم پیدائش 05 دسمبر 1977

کیسی برکت ترے درود میں ہے
اک ستارہ مرے وجود میں ہے

وسوسے ، ڈر ، گمان ہیں سب ہیچ
اک یقیں اب مرے ورود میں ہے

سرحدوں پر بھی ہے نظر میری
دائرہ کار بھی حدود میں ہے

کب مزا ہے کسی رہائی میں
جو مزا عشق کی قیود میں ہے

سارا کمرا مرا معطر ہے
تیرا احساس مشکِ عود میں ہے

تیرے جانے سے یوں ہوا محسوس
جیسے سارا جہاں جمود میں ہے

ایک دنیا میں ہے وجود مرا
ایک دنیا مرے وجود میں ہے

اپنے افکار باوضو کر لو
مکتبِ عشق اب نمود میں ہے

یہ پیامِ سحر ہے نوشابہ
اک صباحت مرے ورود میں ہے

نوشابہ ہاشمی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...