Urdu Deccan

Sunday, January 29, 2023

رضی احمد فیضی

یوم پیدائش 13 جنوری 1973

جو آسمان پر ہے وہ مہتاب اور ہے
میں جس کو دیکھتا ہوں تہہِ آب اور ہے

انگڑائی میں نے دیکھی ہے اس ماہتاب کی
جو آپ جانتے ہیں وہ محراب اور ہے

ہر ساز دلنشیں ہے مگر جانِ مطربہ
تار نفس کو چھیڑے وہ مضراب اور ہے

مضمون دلفریب ہے لیکن مرے حضور
عنوانِ باب اور ہے یہ باب اور ہے

ہو کوئی دیدہ ور تو کرے کارِ امتیاز
آنسو الگ ہے دیدۂِ خوناب اور ہے

شاید نہ پیشِ لفظ ہو یہ بھی فریب کا
ظالم کے رخ پہ آج تب و تاب اور ہے

تعریف سامنے ہے برائی ہے پیٹھ پر
یعنی ہمارا حلقۂِ احباب اور ہے

دریا کے پاس فیضی نہ اس کو تلاشئے
دل جس میں ڈوبتا ہے وہ گرداب اور ہے

رضی احمد فیضی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...