Urdu Deccan

Sunday, January 29, 2023

اشوک مزاج بدر

یوم پیدائش 23 جنوری 1957

وصل کی تو کبھی فرقت کی غزل لکھتے ہیں 
ہم تو شاعر ہیں محبت کی غزل لکھتے ہیں 

پڑھیے ان کو کسی کاغذ پہ نہیں سرحد پر 
اپنے خوں سے جو شہادت کی غزل لکھتے ہیں 

رہنما اپنے وطن کے بھی ہیں کتنے شاطر 
وہ شہادت پہ سیاست کی غزل لکھتے ہیں 

تم نے مزدور کے چھالے نہیں دیکھے شاید
اپنے ہاتھوں پہ وہ محنت کی غزل لکھتے ہیں 

ملک ایسے بھی ہیں کچھ خاص پڑوسی اپنے 
سرحدوں پہ جو عداوت کی غزل لکھتے ہیں 

ہم سبھی چین سے سوتے ہیں مگر راتوں میں 
فوج والے تو حفاظت کی غزل لکھتے ہیں 

شوق لکھنے کا بہت ہم کو بھی ہے لیکن ہم 
سونے کے پین سے غربت کی غزل لکھتے ہیں

اشوک مزاج بدر



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...