Urdu Deccan

Saturday, January 14, 2023

عبدالمبین

یوم پیدائش 05 جنوری 1982

حادثات ہوتے ہیں یوں ہی زندگانی میں
دل پھسل ہی جاتا ہے یار نو جوانی میں

بے سبب کوئی ایسے دربدر نہیں روتا 
کچھ نہ کچھ حقیقت ہے دکھ بھری کہانی میں

بچ کے جا نہیں سکتا جتنی کوششیں کر لیں 
موت سب کی آئے گی اس جہان فانی میں

وقت نے انہیں دیکھو کیا سے کیا بنا ڈالا
خوب نام چلتا تھا جن کا باغبانی میں

آج ان کے گھر دیکھو پسرے کتنے ماتم ہیں 
کل تلک جو ہنستے تھے خوب شادمانی میں 

اشک وہ سمجھتا ہے عام ایک پانی ہے 
خون دل بھی شامل ہے میرے بہتے پانی میں

کیوں بچارہے ہو تم جھوٹے اپنے دامن کو 
کھل کے سامنے آؤ آپ حق بیانی میں

کتنے گھر کے چولہے بھی بجھ گئے مبیں دیکھو 
دن برس سا لگتا ہے آج اس گرانی میں

عب

دالمبین


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...