Urdu Deccan

Friday, January 13, 2023

اخلاق بندوی

یوم پیدائش 02 جنوری 1964

خوش گوار آئے، نا گوار آئے
جیسے دن آئے ہم گزار آئے 

زندگی اک ترے تعاقب میں 
خود کو ہم قبر میں اتار آئے  

پوچھتے ہیں یہ پاؤں کے چھالے
راہ میں کتنے خارزار آئے

ہر خوشی آئی مثلِ کبکِ دری
اور غم شتر بے مہار آئے 

کیا اسیرِ قفس کو فکرِ چمن 
برگ ریز آئے یا بہار آئے

تیرا چہرہ ہے خوب تر جاناں
چاند کا نور مستعار آئے 

ان کے جلووں کی تاب کب تھی ہمیں
دل کے آئینے میں اتار آئے

ایسے آنا بھی کوئی آنا ہے
برق سا ابر پر سوار آئے 

خوف آتا ہے نقد سے تجھ کو 
کیسے فن میں ترے نکھار آئے 

اخلاق بندوی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...