میں بدلتے ہوئے حالات پہ اکثر رویا
دیکھ کر شہر کا بدلا ہوا منظر رویا
چپ ہوا رو کے جو پھر رویا مکرر رویا
رو کے جب جی نہ بھرا میرا تو جی بھر رویا
جیسے تیسے مجھے رونا کبھی آیا ہی نہیں
جب بھی رویا میں بہت سوچ سمجھ کر رویا
منحصر تھا مرا رونا بھی مری مرضی پر
چند لمحے کبھی رویا کبھی دن بھر رویا
مجھ کو رونے کا ہنر آ گیا روتے روتے
رونے والوں سے بہ ہر طور میں بہتر رویا
میرے رونے کا بھی انداز عجب تھا صابرؔ
روتے روتے جو ہنسی آئی تو ہنس کر رویا
No comments:
Post a Comment