Urdu Deccan

Tuesday, February 28, 2023

شبیر اصغر

یوم پیدائش 04 فروری 1966

وفورِ شوق میں اک بے کلی ہے
نظرمیں ہر گلی تیری گلی ہے

ترے قدموں کی برکت سے جہاں میں
دکھی انسانیت نے سانس لی ہے

اجالے بھی گدائی پر ہیں نازاں
عجب اک نور کی دھارا چلی ہے

کریمی کی تری تمثیل کیا ہو
معافی دشمنوں کو بھی ملی ہے

خزاں کا دور دورہ تھا چمن میں
بہارِ زندگی تجھ سے چلی ہے

سخاوت ، درگزر ، الفت ، اخوت
ترے سائے میں ساری خو پلی ہے

امیں ، صادق کہےدشمن بھی جس کو
تری ہی ذات وہ دودھو دھلی ہے

شبِ غم ہنس کے جو جینا سکھائے
تری شیوہ ، تری زندہ دلی ہے

چمک جائیں گنہگاروں کے چہرے
گلی شبیرؔ وہ ان کی گلی ہے

شبیر اصغر



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...