Urdu Deccan

Tuesday, February 28, 2023

آیوش چراغ

یوم پیدائش 21 فروری 1991

تصور پیار کا جو ہے پرانا کرنے والا ہوں 
میں اپنی آپ بیتی کو فسانہ کرنے والا ہوں 

جہاں پہ صرف وہ تھی اور میں تھا اور خوشبو تھی 
اسی جھرمٹ کو اپنا آشیانہ کرنے والا ہوں 

جسے میں چاہتا ہوں وہ کہیں کی شاہزادی ہے 
سو اس کے واسطے خود کو شہانہ کرنے والا ہوں 

اداسی دیکھ آئی ہے مکاں شہر محبت میں 
جہاں میں شام کو جا کر بیانہ کرنے والا ہوں 

مجھے معلوم ہے وہ کیا شکایت کرنے والی ہے 
اسے معلوم ہے میں کیا بہانہ کرنے والا ہوں 

تری آنکھوں تری زلفوں ترے ہونٹھوں سے وابستہ 
کئی ارمان ہیں جن کو سیانا کرنے والا ہوں 

اسے جو عقل مندی کی بڑی باتیں بتاتے ہیں 
انہیں لوگوں کو اب اپنا دوانہ کرنے والا ہوں 

آیوش چراغ


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...