Urdu Deccan

Tuesday, February 28, 2023

افتخار احمد

یوم پیدائش 05 فروری 1971

مکیں رویا مکاں رویا زمیں روئی زماں رویا
ہوا یوسف جو گم تو کارواں کا کارواں رویا

ندامت کا ہراک قطرہ کرم کااستعارہ ہے
گھٹا رحمت کی ہے برسی وہاں ، عاصی جہاں رویا

ستم ایجاد گلچیں نے یوں طرحِ نو سے گل کترا
ہیں پھیلے برگِ گل پر قطرۂ نم ، آسماں رویا

عجب سفاک حاکم تھا وہ سکھ پاتا تھا دکھ دے کر
وہ گزراجب جہاں سے تو خوشی سے نا تواں رویا

عمر چل کر فلسطینِ مقدس جس گھڑی پہنچے
تھی شاہی پا پیادہ شہ نشیں ، تھا , شتر باں رویا

کہیں سوکھا کہیں طوفاں کہیں بارش کہیں سر سر
کرم کردے خدایا اب جہاں کا ہے جہاں رویا

یہ دنیا ہے ، یہاں ہر شے کو نسبت بس غرض سے ہے
نشاطِ حرص میں آکر ہے عیارِ جہاں رویا

ہوس کاروں کی ہے فطرت کہ رو رو کر بنائیں کام
کبھی ان کی زباں روئی ، کبھی ان کا دہاں رویا

معلم ہوں ، جگا دوں پیاس دانش کی ذرا سا بس
اسی خاطر دعا میں افتخارِ بے نشاں رویا

افتخار احمد


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...