Urdu Deccan

Tuesday, February 28, 2023

فہیم احمد صدیقی

یوم پیدائش 05 فروری 1948

دن كو چھوڑا ہاتھ تھاما رات کا
ہم کو ہے ادراک ترجیحات کا

ہم نے بس خوشبو کو ہرجائی کہا
لگ گیا ان کو برا اس بات کا

آپ ہو تے ساتھ تو کچھ بات تھی
ہے گراں اب سلسلہ برسات کا

توڑ کر تارے ابھی لا تا ہو ں میں
کام ہے یہ میرے بائیں ہاتھ کا

ان کا رخ تم کو اگر ہے موڑنا
جائزہ تو لیجے گا حالات كا

پختہ تر میرے عزائم ہیں فہیم
مجھ کو اندیشہ نہیں ہے مات کا

فہیم احمد صدیقی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...