Urdu Deccan

Tuesday, February 28, 2023

یوسف جمال

یوم پیدائش 11 فروری 1947

کورے کاغذ کی طرح بے نور بابوں میں رہا 
تیرگی کا حاشیہ بن کر کتابوں میں رہا 

میں اذیت ناک لمحوں کے عتابوں میں رہا 
درد کا قیدی بنا خانہ خرابوں میں رہا 

جس قدر دی جسم کو مقروض سانسوں کی زکوٰۃ 
کیا بتاؤں جسم اتنا ہی عذابوں میں رہا 

بے صفت صحرا ہوں کیوں صحرا نوردوں نے کہا 
ہر قدم پر جب کہ میں اندھے سرابوں میں رہا 

وقت کی محرومیوں نے چھین لی میری زبان 
ورنہ اک مدت تلک میں لا جوابوں میں رہا 

ڈھونڈتے ہو کیوں جلی تحریر کے اسباق میں 
میں تو کہرے کی طرح دھندلے نصابوں میں رہا

یوسف جمال



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...