Urdu Deccan

Tuesday, February 28, 2023

صلاح الدین پرویز

یوم پیدائش 09 فروری 1952
نظم موم بتی 

اور جب 
اس کے قد پر
اٹیچی کا سامان رکھا گیا 
موم بتی ہنسی 
موم بتی کا ہنسنا بجا ہے 

مجھے کوستی ہے 
مرے گھر میں پچھلے کئی سال سے 
ایک آواز 
جس کے کئی راستے 
دھند کے سرد لہجے میں 
الجھے ہوئے ہیں 
مرے گھر کو 
اک موم بتی کی خواہش 
کہیں جنگلوں کا نہ رستہ دکھا دے 

سفر 
جب نیا کتھئی سوٹ پہنے 
نئی ریل گاڑی میں بیٹھا 
تو اس کو مسافر سمجھ کر 
کئی لوگ ہنسنے لگے 
اور جب ان کے پیالوں میں رکھی ہوئی 
چائے جمنے لگی 
تب انہیں یاد آیا 
بزرگوں نے مرتے سمے 
اپنی آنکھیں زباں سے چکھی تھیں 
مگر موم بتی کی لمبی زباں 
ریل گاڑی میں بیٹھی سفر کر رہی تھی 
اور تبھی اک سفر 
ان کی آنکھیں چرا کر کہیں لے گیا تھا 
مرے ہاتھ میں اک اٹیچی ہے لیکن 
اسے کھولنا میرے بس میں نہیں ہے 
اور اب 
موم بتی بھی ہنسنے لگی ہے 

 صلاح الدین پرویز


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...