Urdu Deccan

Monday, March 27, 2023

تنویر شاہد محمد زئی

یوم پیدائش 01 مارچ 1960

جوبن جوانی جوش مرے خواب لے گیا
جو کچھ تھا میرے پاس وہ سیلاب لے گیا

دریا کو ناپسند تھیں شاید رفاقتیں
چوپال لے گیا مرے احباب لے گیا

بت خانہ ڈوب جائے تو اس کا بھی ہےملال
ساون تو اب کہ منبر و محراب لے گیا

بستی میں اس کا گھر بھی تو شامل تھا دوستو
سیلاب مجھ سے جینے کے اسباب لے گیا

کونے میں رکھ گیا ہے مجھے ہجر کا غبار
یعقوب کی طرح میرے اعصاب لے گیا

تنویر سوچتا ہوں میں الزام کس پہ دوں
چہروں سے آ ج کون تب و تاب لے گیا

تنویر شاہد محمد زئی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...