Urdu Deccan

Saturday, April 15, 2023

آفتاب نعمانی

یوم پیدائش 01 اپریل 1970

شامِ غم کو رات بھر کا آسرا مل جائے گا
شہر میں کوئی نہ کوئی در کھلا مل جائے گا

سر سے پا تک اَٹ گیا ہوں راستے کی دھول میں
میں نے یہ سوچا تھا تیرا نقشِ پا مل جائے گا

شب گئے تک میں نہیں لوٹا تو میرے ہم سفر
غم کے خالی پن سے غم دہلیز کا مل جائے گا

میں نے کتنے موڑ کاٹے ہیں اسی امید پہ
زندگی شاید کہیں تیرا پتا مل جائے گا

غم کے دریاؤں کا رخ تنہا مری جانب نہیں 
اور بھی کوئی یہاں ہنستا ہوا مل جائے گا

 میں زمیں سے آسمانوں تک گیا ہوں آفتاب
کیا وہی جو پہلے میرے ساتھ تھا مل جائے گا

آفتاب نعمانی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...