Urdu Deccan

Friday, April 7, 2023

عفاف روحی

یوم پیدائش 14 مارچ

اُداسی غزل گنگنانے لگی ہے
مجھے حال میرا بتانے لگی ہے

ہر اک لفظ میں گڑبڑاہٹ ہے اُتری
سکوں,وحشتِ دل مٹانے لگی ہے

جہاں میں کوئی بھی بُرا کب رہا ہے
انا میری جب سے ٹھکانے لگی ہے

دمِ آخری ہے،کہے جا رہی ہوں
مجھے زندگی اب گنوانے لگی ہے

خرد کا جنوں سے نہیں ہے تعلق
نگاہ ولی یہ بتانے لگی ہے

ملمّع بناوٹ کا وقتی سہی پر
دکان ریا جگمگانے لگی ہے

کُھلے زخم سی کر یہاں ایک لڑکی
لباس خودی کو بچانے لگی ہے

عفاف روحی

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...