Urdu Deccan

Tuesday, July 4, 2023

مشتاق احمد نوری

یوم پیدائش 07 مئی 1950

روایتوں کا بہت احترام کرتے ہیں 
کہ ہم بزرگوں کو جھک کر سلام کرتے ہیں 

ہر ایک شخص یہ کہتا ہے اور کچھ کہئے 
ہم اپنی بات کا جب اختتام کرتے ہیں 

کبھی جلاتے نہیں ہم تو برہمی کا چراغ 
وہ دشمنی کی روش روز عام کرتے ہیں 

حریف اپنا اگر سر جھکا کے ملتا ہے 
تو ہم بھی تیغ کو زیب نیام کرتے ہیں 

مجھے خبر بھی نہیں ہے کہ ایک مدت سے 
وہ میرے خانۂ دل میں قیام کرتے ہیں 

حقیقتوں کو جنہیں سن کے وجد آ جائے
کچھ ایسے کام بھی ان کے غلام کرتے ہیں 

شراب کم ہو تو نوریؔ بہ نام تشنہ بھی 
لہو نچوڑ کے لبریز جام کرتے ہیں

مشتاق احمد نوری


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...