Urdu Deccan

Tuesday, July 4, 2023

ساجدہ اکبر سجل

یوم پیدائش 08 مئی 1972

حسن کی تپتی دوپہروں سے روپ کی ڈھلتی شام تلک
ایک کہانی ورد زباں تھی رنجش سے آلام تلک

اس کے اشارہ ابرو سے ہلتے ہیں جگہ سے ہم ورنہ
باندھے ہاتھ کھڑے رہتے ہیں صبح سے لے کر شام تلک

دنیا ناٹک منڈی ہے اور ہاتھوں ہاتھ کا سودا ہے
بک جاتا ہے اس منڈی میں خاص سے لے کر عام تلک

سکھ آرام اور چین کا کوئی پل گزرا نہ دنیا میں 
سانسوں کو لیکن چلنا تھا دنیا کے بسرام تلک

کتنا رستہ کھو بیٹھے ہیں ہم ابہام سے منزل تک
اور سجل باقی ہے کتنا منزل سے ابہام تلک

ساجدہ اکبر سجل



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...