Urdu Deccan

Tuesday, July 4, 2023

شکیلہ بانو بھوپالی

یوم پیدائش 08 مئی 1942

جو شخص مدتوں مرے شیدائیوں میں تھا 
آفت کے وقت وہ بھی تماشائیوں میں تھا 

اس کا علاج کوئی مسیحا نہ کر سکا 
جو زخم میری روح کی گہرائیوں میں تھا 

وہ تھے بہت قریب تو تھی گرمئ حیات
شعلہ ہجوم شوق کا پروائیوں میں تھا 

کوئی بھی ساز ان کی تڑپ کو نہ پا سکا 
وہ سوز وہ گداز جو شہنائیوں میں تھا 

بزم تصورات میں یادوں کی روشنی 
عالم عجیب رات کی تنہائیوں میں تھا 

اس بزم میں چھڑی جو کبھی جاں دہی کی بات 
اس دم ہمارا ذکر بھی سودائیوں میں تھا 

کچھ وضع احتیاط سے بانوؔ تھے ہم بھی دور 
کچھ دوستوں کا ہاتھ بھی رسوائیوں میں تھا

شکیلہ بانو بھوپالی




 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...