ہے کچھ دنوں سے محبت دکھائی دینے لگی
ہماری چپ جو کسی کو سنائی دینے لگی
وگرنہ ہم بھی تو اندھوں میں ہو چکے تھے شمار
پھر اک نگاہ ہمیں روشنائی دینے لگی
ترے قریب جو دیکھا تو مجھ نکمے کو
سمجھ کے خاص یہ دنیا بدھائی دینے لگی
ہم آ گئے تھے قریب اس قدر کہ پھر ہم کو
چہار سمت سے وحشت دکھائی دینے لگی
زیادتی ہو بھلے نیکیوں میں نقصاں ہے
ہمیں بھی قرب میں کثرت جدائی دینے لگی
No comments:
Post a Comment