Urdu Deccan

Friday, July 21, 2023

اعظم عباس شکیل

یوم پیدائش 10 مئی

نظم مگر وہ چپ ہے

دبی دبی سی گھٹی گھٹی سی
گلے میں اٹکی ہوئی تھی کب سے
تو ایک دن جب
وہ چیخ ابھری تو اس طرح کہ
زمیں پہ ابھری ہوئی لکیروں کی سرحدوں کو عبور کرتی ہوئی
فضاؤں میں گونج اٹھی !!!

وہ سن رہا ہے
کہی ہوئی ان کہی
سبھی بات سن رہا ہے
مگر وہ چپ ہے !!

چمن میں پھولوں کی اوٹ لے کر
نہ جانے کب سے دھدھک رہی ہے 
 جو آگ شعلوں میں ڈھل رہی ہے
وہ کتنی جانیں نگل رہی ہے

وہ جانتا ہے
سمجھ رہا ہے
مگر وہ چپ ہے !!

تمام ظلم و ستم کے آلے
وہ سب مشینیں جو ڈھا رہی ہیں
اخوتوں کی محبتوں کی سبھی فصیلیں!!

سب اس کی نظروں کے سامنے ہے
سنائی بھی دے رہا ہے اس کو
مگر وہ چپ ہے !!

ہر ایک گدھ کو 
کھلی اجازت ملی ہوئی ہے
 کہ اپنے پنجوں سے
نرم و نازک نحیف و لاغر 
 بدن کو نوچیں
لہو لہو ہو رہی ہے دھرتی !

وہ دیکھتا ہے
وہ جانتا ہے
مگر وہ چپ ہے !!

یہاں تلک کہ
ہر ایک منصف نےا
پنی آنکھوں کو بند کر کے
توانگروں کے ستم گروں کے 
قلم سے لکھے ہی فیصلے سنائے !

اسے خبر ہے
اسے پتہ ہے
مگر وہ چپ ہے !!

تبھی خموشی کی بے زبانی نے
اپنی چپ توڑ ڈالی
ندائے حق سرحدوں سے اوپر 
فضاؤں میں گونج اٹھی !!

اگر وہ چپ ہے
تو کیوں نہ چپ ہو 
کہ جو ہوا ہے
جو ہو رہا ہے
وہ کیوں نہ ہو گا !!

وہ کیوں نہ چپ ہو 
کہ جو بھی کچھ ہو رہا ہے
اسی کے ایما پہ ہو رہا ہے 
اگر وہ چپ ہے !!!

اعظم عباس شکیل


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...