عجب ہے شوق میری زندگی کا
کھلا جب راز میری بے خودی کا
شب غم میں اُسے میں نے پکارا
یہی تو امتحاں ہے دوستی کا
ہوائے شام تو مجرم رہی ہے
دیا بھی ہمنوا ہے تیرگی کا
کوئی حکمت تھی میرے بند لب کی
مگر ہے شور میری خامشی کا
بپا ہے محفل یاران خالد
بہت احساس ہے تیری کمی کا
No comments:
Post a Comment