Urdu Deccan

Monday, July 3, 2023

نسیم نکہت

یوم وفات 29 اپریل 2023

کہیں دن گزر گیا ہے کہیں رات کٹ گئی ہے 
یہ نہ پوچھ کیسے تجھ بن یہ حیات کٹ گئی ہے 

یہ اداس اداس موسم یہ خزاں خزاں فضائیں 
وہی زندگی تھی جتنی ترے ساتھ کٹ گئی ہے 

نہ تجھے خبر ہے میری نہ مجھے خبر ہے تیری 
تری داستاں سے جیسے مری ذات کٹ گئی ہے 

یہ ترا مزاج توبہ یہ ترا غرور توبہ 
تری بزم میں ہمیشہ مری بات کٹ گئی ہے 

ترے انتظار میں میں جلی خود چراغ بن کر 
تری آرزو میں اکثر یوں ہی رات کٹ گئی ہے 

نہ وہ ہم خیال میرا نہ وہ ہم مزاج میرا 
پھر اسی کے ساتھ کیسے یہ حیات کٹ گئی ہے 

یہ کتاب قسمتوں کی لکھی کس قلم نے نکہتؔ 
کہیں پر تو شہہ کٹی ہے کہیں مات کٹ گئی ہے

نسیم نکہت




 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...