Urdu Deccan

Sunday, July 2, 2023

سلطان ساجد

یوم وفات 16 اپریل 2023

یاد ماضی کے کئی خواب سہانے آئے
مجھ سے ملنے جو مرے یار پرانے آئے

جس کے حصے میں محبت کے خزانے آئے
دن سمجھ لیجیے اُس کے ہی سہانے آئے

ایک مدت سے تڑپتی ہے یہ خواہش دل میں
خشک ہونٹوں پہ کوئی پھول کھلا نے آئے

دولتِ صبر سے لبریز ہے سینہ اپنا
کیوں ہمیں خواب وہ جنت کے دکھانے آئے

عمر بھر جن کو رہی ہم سے عداوت بے جا
آج تربت پہ وہی پھول چڑھانے آئے

جھوٹے موسم کے سبھی آج اشارے نکلے
دن وہی لوٹ کے پھر دیکھ پرانے آئے

 رُخ سمندر کا میاں دیکھ کے حیران ہیں ہم
کون طوفان میں کشتی کو بچانے آئے

شہر جلتا ہے تو جل جائے بلا سے ساجد
کس کو فرصت ہے یہاں آگ بجھانے آئے

سلطان ساجد


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...