Urdu Deccan

Saturday, July 1, 2023

انعام عازمی

یوم پیدائش 15 اپریل 1997

جدا ہو کر سمندر سے کنارا کیا بنے گا 
نہیں سوچا ہے اب تک وہ ہمارا کیا بنے گا 

مجھے یہ ایک عرصے سے زمیں سمجھا رہی ہے 
فلک سے ٹوٹ کر میرا ستارا کیا بنے گا 

میں ایسا لفظ ہوں جس کا کوئی مطلب نہیں ہے 
خدا ہی جانے میرا استعارا کیا بنے گا 

مصور اس لئے تم کو بنانا چاہتا ہے 
اسے معلوم ہے تم بن نظارا کیا بنے گا 

ہوا سے دوستی کر لی ہے میرے نا خدا نے 
مری کشتی کا دریا میں سہارا کیا بنے گا 

تمہارا فیصلہ منظور ہے لیکن بتاؤ 
بچھڑ کے مجھ سے مستقبل تمہارا کیا بنے گا 

خدائے بحر و بر تو نے جو پھر دنیا بنائی 
ہماری خاک سے اس میں دوبارا کیا بنے گا

انعام عازمی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...