ڈھونڈنے در بہ در گیا کوئی
دل کو لے کر کدھر گیا کوئی
ہر گھڑی رہتا ہے خیال اس کا
جیسے جادو سا کر گیا کوئی
آپ نفرت سے دیکھتے ہی رہیں!
پڑھ کے اردو سنور گیا کوئی
آج پھر سے اداس ہوں دلبر
دے کے ایسی خبر گیا کوئی
اس نے دل سے مٹا دیا سب کچھ
جس کی الفت میں مر گیا کوئی
بھول جا تو مجھے ! کہا اس نے
آج دنیا سے ڈر گیا کوئی
پُرتبسّم ہو تیرا گھر، آنگن!
اشک آنکھوں میں بھر گیا کوئی
میں وفا کر کے بھی رہا تنہا
کر کے وعدے مُکر گیا کوئی
میں بُرا اتنا تو نہیں بسملؔ
مجھ پہ الزام دھر گیا کوئی
پریم ناتھ بسمل
No comments:
Post a Comment