محبوب خدا اپنا دیدار عطا کرنا
بیمارِ محبت کو کچھ پیار عطا کرنا
طوفاں میں پھنسی کشتی ملاح نہیں کوئی
اپنے ہی سہارے سے اب پار عطا کرنا
درگور مرے جس دم ظلمت کی گھٹا چھائے
سرکارتجلی کے انوار عطا کرنا
کل روز قیامت جب اعمال کھلے میرے
اک نظر کرم مجھ پر سرکار عطا کرنا
بھٹکے جو رہ حق سے اللہ کے بندے بھی
انوار ہدایت سے ضوبار عطا کرنا
سورج کی تمازت سےجب پیاس کی شدت ہو
عامرؔ کو بھی کوثر کے آثار عطا کرنا
No comments:
Post a Comment