جس جگہ سوچ نہ ہی سوچ کے دھارے پہنچے۔
اس جگہ پاک پیمبر کے اشارے پہنچے۔
سنت شاہ امم سے ملا پروانہ جاں۔
جب بھی ہم لوگ تباہی کے کنارے پہنچے۔
عمیر ساحل
جس جگہ سوچ نہ ہی سوچ کے دھارے پہنچے۔
اس جگہ پاک پیمبر کے اشارے پہنچے۔
سنت شاہ امم سے ملا پروانہ جاں۔
جب بھی ہم لوگ تباہی کے کنارے پہنچے۔
عمیر ساحل
یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...