یوم پیدائش 25 جنوری 1953
کہنے کو اس سے عشق کی تفسیر ہے بہت
پڑھ لے تو صرف آنکھ کی تحریر ہے بہت
تحلیل کرکے شِدّت ِاحساس رنگ میں
بن جائے گر تو ایک ہی تصویر ہے بہت
دستک سے در کا فاصلہ ہے اعتماد کا
پر لوٹ جانے کو یہی تاخیر ہے بہت
بیٹھا رہا وہ پاس تو میں سوچتی رہی
خاموشیوں کی اپنی بھی تاثیر ہے بہت
تعمیر کر رہا ہے محبت کا وہ حصار
میرے لئے خلوص کی زنجیر ہے بہت
میں اس سے اپنی بات کہوں شعر لکھ سکوں
الفاظ دے وہ جن میں کہ تاثیر ہے بہت
فاطمہ حسن
No comments:
Post a Comment