Urdu Deccan

Sunday, January 24, 2021

فیضان فیضی

 یوم پیدائش 24 جنوری 1996


ذرا سا دل کو کریدا تو ایک داغ ملا

اسی سے ہجرِ مسلسل کا پھر سراغ ملا


کہیں چراغ سے جلتی ہوئی ہوا دیکھی

کہیں ہواؤں سے  جلتا ہوا چراغ ملا


نہ جانے کونسا مہمان آنے والا ہے

کئی منڈیریں اچھلتا سیاہ زاغ ملا


جناب آپ تو مدت سے اپنے حجرے میں

خدا کو ڈھونڈ رہے تھے، کوئی سراغ ملا؟


تمہاری یاد میں سانسیں تھکن سے چور ہوئیں

کبھی کہیں نہ کوئی لمحہ ء فراغ ملا


وہ جس کو پی کے ملے ہوش اور پیاس بڑھے

مجھے بدستِ قلندر وہی ایاغ ملا


 فیضان


فیضی 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...