Urdu Deccan

Wednesday, January 27, 2021

معید رشیدی

 یوم پیدائش 27 جنوری 1988


یہ معجزہ ہے کہ میں رات کاٹ دیتا ہوں 

نہ جانے کیسے طلسمات کاٹ دیتا ہوں 


وہ چاہتے ہیں کہ ہر بات مان لی جائے 

اور ایک میں ہوں کہ ہر بات کاٹ دیتا ہوں 


نمی سی تیرتی رہتی ہے میری آنکھوں میں 

بہ اختیار میں برسات کاٹ دیتا ہوں 


ترا خیال ہی اب میرا اسم اعظم ہے 

اسی سے سارے خیالات کاٹ دیتا ہوں 


یہ رات کاٹتی رہتی ہے صبح تک مجھ کو 

نہ جانے کیسے میں ہر رات کاٹ دیتا ہوں 


معید رشیدی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...