Urdu Deccan

Sunday, January 31, 2021

عبد الحق قاسمی

 یوم پیدائش 01 فروری 1943


منزلیں بھی یہ شکستہ بال و پر بھی دیکھنا

تم سفر بھی دیکھنا رخت سفر بھی دیکھنا 


حال دل تو کھل چکا اس شہر میں ہر شخص پر

ہاں مگر اس شہر میں اک بے خبر بھی دیکھنا 


راستہ دیں یہ سلگتی بستیاں تو ایک دن

قریۂ جاں میں اترنا یہ نگر بھی دیکھنا 


چند لمحوں کی شناسائی مگر اب عمر بھر

تم شرر بھی دیکھنا رقص شرر بھی دیکھنا 


جس کی خاطر میں بھلا بیٹھا تھا اپنے آپ کو

اب اسی کے بھول جانے کا ہنر بھی دیکھنا 


یہ تو آداب محبت کے منافی ہے عطاؔ

روزن دیوار سے بیرون در بھی دیکھنا


عطاء الحق قاسمی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...