Urdu Deccan

Thursday, February 11, 2021

سلمیٰ شاہین

 یوم پیدائش 10 فروری 1965


دھوپ پیچھا نہیں چھوڑے گی یہ سوچا بھی نہیں

ہم وہاں ہیں جہاں دیوار کا سایہ بھی نہیں


جانے کیوں دل مرا بے چین رہا کرتا ہے

ملنا تو دور رہا اس کو تو دیکھا بھی نہیں


آپ نے جب سے بدل ڈالا ہے جینے کا چلن

اب مجھے تلخیٔ احباب کا شکوہ بھی نہیں


مے کدہ چھوڑے ہوئے مجھ کو زمانہ گزرا

اور ساقی سے مجھے دور کا رشتہ بھی نہیں


دام میں رکھتا پرندوں کی اڑانیں لیکن

پر کترنے کا مگر اس کو سلیقہ بھی نہیں


مسکراہٹ میں کوئی طنز بھی ہو سکتا ہے

یہ مسرت کی علم دار ہو ایسا بھی نہیں


لاکھ یادوں کی طرف لوٹ کے جاؤں شاہینؔ

پردۂ دل پر اب اس شخص کا چہرہ بھی نہیں


سلمیٰ شاہین


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...