یوم پیدائش 10 فروری 1913
کون کہتا ہے محبت کی زباں ہوتی ہے
یہ حقیقت تو نگاہوں سے بیاں ہوتی ہے
وہ نہ آئے تو ستاتی ہے خلش سی دل کو
وہ جو آئے تو خلش اور جواں ہوتی ہے
روح کو شاد کرے دل کو جو پر نور کرے
ہر نظارے میں یہ تنویر کہاں ہوتی ہے
ضبط سیلاب محبت کو کہاں تک روکے
دل میں جو بات ہو آنکھوں سے عیاں ہوتی ہے
زندگی ایک سلگتی سی چتا ہے ساحرؔ
شعلہ بنتی ہے نہ یہ بجھ کے دھواں ہوتی ہے
ساحر ہوشیار پوری
No comments:
Post a Comment