Urdu Deccan

Thursday, February 11, 2021

الطاف مشہدی

 یوم پیدائش 10 فروری 1914


آہ دنیا سرائے فانی ہے

کس قدر مختصر کہانی ہے


خود کو دیتا ہوں مسکرا کے فریب

دل مگر وقف نوحہ خوانی ہے


مجھ سے ہنس بول لیں مرے ساتھی

اب کوئی دن کی زندگانی ہے


موسم گل میں وہ جو آن ملیں

ہم بھی جانیں کہ رت سہانی ہے


بے سبب تو نہیں بہے آنسو

آنسو آنسو میں اک کہانی ہے


اک سراپا کہ رنج و یاس ہیں ہم

درد دل مونس جوانی ہے


مسکراؤں میں کس طرح الطافؔ

تاک میں دور آسمانی ہے


الطاف مشہدی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...