Urdu Deccan

Saturday, February 6, 2021

ابرار اعظمی

 یوم پیدائش 05 فروری 1936


کس کا ہے جرم کس کی خطا سوچنا پڑا

رہتے ہیں کیوں وہ ہم سے خفا سوچنا پڑا


گل کی ہنسی میں رقص نجوم و قمر میں بھی

شامل ہے کتنی تیری ادا سوچنا پڑا


جب بھی مری وفاؤں کی بات آ گئی کہیں

ان کو پھر ایک عذر جفا سوچنا پڑا


غنچے اداس گل ہیں فسردہ چمن چمن

کس کا کرم ہے باد صبا سوچنا پڑا


شاید تمہاری یاد مرے پاس آ گئی

یا ہے مرے ہی دل کی صدا سوچنا پڑا


جب بھی کوئی بھٹک کے سر راہ آ گیا

کتنی کٹھن ہے راہ وفا سوچنا پڑا


زنداں کی بات دار کے چرچے رسن کا ذکر

کتنی عجب ہے طبع رسا سوچنا پڑا


ابرار اعظمی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...