Urdu Deccan

Friday, February 19, 2021

اویس احمد دوراں

 یوم پیدائش 14 فروری 1938


اے ہم نفسو! شب ہے گراں جاگتے رہنا

ہر لحظہ ہے یاں خطرۂ جاں جاگتے رہنا


ایسا نہ ہو یہ رات کوئی حشر اٹھا دے

اٹھتا ہے ستاروں سے دھواں جاگتے رہنا


اب حسن کی دنیا میں بھی آرام نہیں ہے

ہے شور سر کوئے بتاں جاگتے رہنا


یہ صحن گلستاں نہیں مقتل ہے رفیقو!

ہر شاخ ہے تلوار یہاں جاگتے رہنا


بے داروں کی دنیا کبھی لٹتی نہیں دوراںؔ

اک شمع لئے تم بھی یہاں جاگتے رہنا


اویس احمد دوراں


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...