Urdu Deccan

Friday, February 19, 2021

حافظ تائب

 یوم پیدائش 14 فروری 1931


پتھر میں فن کے پھول کھلا کر چلا گیا

کیسے امٹ نقوش کوئی چھوڑتا گیا


سمٹا ترا خیال تو گل رنگ اشک تھا

پھیلا تو مثل دشت وفا پھیلتا گیا


سوچوں کی گونج تھی کہ قیامت کی گونج تھی

تیرا سکوت حشر کے منظر دکھا گیا


یا تیری آرزو مجھے لے آئی اس طرف

یا میرا شوق راہ میں صحرا بچھا گیا


وہ جس کو بھولنے کا تصور محال تھا

وہ عہد رفتہ رفتہ مجھے بھولتا گیا


جب اس کو پاس خاطر آزردگاں نہیں

مڑ مڑ کے کیوں وہ دور تلک دیکھتا گیا 


حفیظ تائب


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...