Urdu Deccan

Friday, February 19, 2021

وحید قریشی

 یوم پیدائش 14 فروری 1925


زمانے پھر نئے سانچے میں ڈھلنے والا ہے

ذرا ٹھہر کہ نتیجہ نکلنے والا ہے


ابھی ہجوم عزیزاں ہے زیر تخت مراد

مگر زمانہ چلن تو بدلنے والا ہے


ہوئی ہے ناقۂ لیلیٰ کو سارباں کی تلاش

جلوس شہر کی گلیوں میں چلنے والا ہے


ضمیر اپنی تمنا کو پھر اگل دے گا

سمندروں سے یہ سونا اچھلنے والا ہے


نیا عذاب نئی صبحوں کی تلاش میں ہے

یہ ملک پھر نیا قاتل بدلنے والا ہے


صدائے صبح بشارت خبر سنائے گی

سلگ رہا ہے جو سینہ وہ جلنے والا ہے


نئے عذاب کی آمد ہے اور ہم ہیں وحیدؔ

عذاب دورۂ حاضر تو ٹلنے والا ہے


وحید قریشی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...