Urdu Deccan

Wednesday, February 24, 2021

نقش لائل پوری

 یوم پیدائش 24 فروری 1928


کوئی جھنکار ہے نغمہ ہے صدا ہے کیا ہے

تو کرن ہے کے کلی ہے کے صبا ہے کیا ہے


تیری آنکھوں میں کئی رنگ جھلکتے دیکھے

سادگی ہے کہ جھجھک ہے کہ حیا ہے کیا ہے


روح کی پیاس بجھا دی ہے تری قربت نے

تو کوئی جھیل ہے جھرنا ہے گھٹا ہے کیا ہے


نام ہونٹوں پہ ترا آئے تو راحت سی ملے

تو تسلی ہے دلاسہ ہے دعا ہے کیا ہے


ہوش میں لا کے مرے ہوش اڑانے والے

یہ ترا ناز ہے شوخی ہے ادا ہے کیا ہے


دل خطا‌ وار نظر پارسا تصویر انا

وہ بشر ہے کہ فرشتہ ہے کہ خدا ہے کیا ہے


بن گئی نقش جو سرخی ترے افسانے کی

وہ شفق ہے کہ دھنک ہے کہ حنا ہے کیا ہے


نقش لائل پوری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...