Urdu Deccan

Wednesday, February 24, 2021

اسعد بدایونی

 یوم پیدائش 25 فروری 1952


بچھڑ کے تجھ سے کسی دوسرے پہ مرنا ہے

یہ تجربہ بھی اسی زندگی میں کرنا ہے


ہوا درختوں سے کہتی ہے دکھ کے لہجے میں

ابھی مجھے کئی صحراؤں سے گزرنا ہے


میں منظروں کے گھنے پن سے خوف کھاتا ہوں

فنا کو دست محبت یہاں بھی دھرنا ہے


تلاش رزق میں دریا کے پنچھیوں کی طرح

تمام عمر مجھے ڈوبنا ابھرنا ہے


اداسیوں کے خد و خال سے جو واقف ہو

اک ایسے شخص کو اکثر تلاش کرنا ہے


اسعد بدایونی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...