Urdu Deccan

Wednesday, February 24, 2021

سر فراز ابد

 یوم پیدائش 25 فروری 1952


آنکھوں میں اگر آپ کی صورت نہیں ہوتی

اس دل میں محبت کسی صورت نہیں ہوتی


جب تک پس پردہ وہ چھپے بیٹھے رہیں گے

کچھ بھی یہاں ہو جائے قیامت نہیں ہوتی


دیکھے جو تجھے لوگ تو سمجھے مرے اشعار

لفظوں سے تو شعروں کی وضاحت نہیں ہوتی


کیا اور کوئی کام کرے چھوڑیئے صاحب

بیکاری سے دنیا میں فراغت نہیں ہوتی


شہروں کے تصور سے بھی گھبرانے لگا دل

صحرا میں چلے جاؤ تو وحشت نہیں ہوتی


اس عمر میں بڑھ جاتے ہیں محنت کے تقاضے

جس عمر میں انسان سے محنت نہیں ہوتی


ہوتی تھی ہر ایک بات پہ حیرت مجھے پہلے

اب مجھ کو کسی بات پہ حیرت نہیں ہوتی


برباد ابدؔ ہم کو مروت نے کیا ہے

سب ہوتا جو آنکھوں میں مروت نہیں ہوتی


سرفراز ابد


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...