Urdu Deccan

Thursday, February 4, 2021

پریم کمار نظر

 یوم پیدائش 03 فروری 1934


پاگل ہوا کے دوش پہ جنس گراں نہ رکھ

اس شہر بے لحاظ میں اپنی دکاں نہ رکھ 


اس کا دیا ہوا ہے جسم اس کے سپرد کر

رکھنے کی اس ہوس میں تو دونوں جہاں نہ رکھ 


اس کا زوال دیکھ کے وہ سلطنت نہ چھوڑ 


اس زندگی میں لمحۂ سود و زیاں نہ رکھ 


وہ فصل پک چکی تھی اب اس کا بھی کیا قصور

تجھ سے کہا تھا جیب میں چنگاریاں نہ رکھ 


وہ جسم ہے تو اس کو فقط جسم ہی سمجھ

پردا کسی فریب کا پھر درمیاں نہ رکھ


آئے گی ہر طرف سے ہوا دستکیں لیے

اونچا مکاں بنا کے بہت کھڑکیاں نہ رکھ


وہ جسم کھل رہا ہے گرہ در گرہ نظرؔ

یہ تیر چوک جائے گا ڈھیلی کماں نہ رکھ


پریم کمار نظر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...