Urdu Deccan

Saturday, February 6, 2021

تنویر نقوی

 یوم پیدائش 06 فروری 1919


ہمارے واسطے ہر آرزو کانٹوں کی مالا ہے

ہمیں تو زندگی دے کر خدا نے مار ڈالا ہے 


ادھر قسمت ہے جو ہر دم نیا غم ہم کو دیتی ہے

ادھر ہم ہیں کہ ہر غم کو ہمیشہ دل میں پالا ہے 


ابھی تک اک کھٹک سی ہے ابھی تک اک چبھن سی ہے

اگرچہ ہم نے اپنے دل سے ہر کانٹا نکالا ہے 


غلط ہی لوگ کہتے ہیں بھلائی کر بھلا ہوگا

ہمیں تو دکھ دیا اس نے جسے دکھ سے نکالا ہے 


تماشا دیکھنے آئے ہیں ہم اپنی تباہی کا

بتا اے زندگی اب اور کیا کیا ہونے والا ہے


تنویر نقوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...