Urdu Deccan

Thursday, February 11, 2021

پیرزادہ قاسم

 یوم پیدائش 08 فروری 1943


اداکاری میں بھی سو کرب کے پہلو نکل آئے

کہ فنکارانہ روتے تھے مگر آنسو نکل آئے


ہمیں اپنی ہی جانب اب سفر آغاز کرنا ہے

سو مثل نکہت گل ہو کے بے قابو نکل آئے


یہی بے نام پیکر حسن بن جائیں گے فردا کا

سخن مہکے اگر کچھ عشق کی خوشبو نکل آئے


اسی امید پر ہم قتل ہوتے آئے ہیں اب تک

کہ کب قاتل کے پردے میں کوئی دل جو نکل آئے


سمجھتے تھے کہ مہجوری کی ظلمت ہی مقدر ہے

مگر پھر اس کی یادوں کے بہت جگنو نکل آئے


دلوں کو جیت لینا اس قدر آسان ہی کب تھا

مگر اب شعبدے ہیں اور بہت جادو نکل آئے


سفر کی انتہا تک ایک تازہ آس باقی ہے

کہ میں یہ موڑ کاٹوں اس طرف سے تو نکل آئے


پیرزادہ قاسم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...