Urdu Deccan

Sunday, March 28, 2021

اشرف نرملی

 ترس جاتی ہیں آنکھیں جینا بھی دشوار ہوتاہے

بڑی مشکل سے اب تو چاند کا دیدار ہوتا ہے


نہ دولت میں سکونِ دل ہے نہ شہرت میں اے جاناں 

کہ تجھ کو دیکھ کر ہی دل گلِ گلزار ہوتا ہے


زباں سے اسکی سننے کے لیے بے چین ہوں کب سے

محبت کا مگر اس سے کہاں اظہار ہوتا ہے


مکمل کوئی ہوتا ہے ادھورا رہتا ہے کوئی

محبت میں کہاں ہر اک کا بیڑا پار ہوتا ہے


نگاہوں کو تو بھاتے ہیں کئی چہرے یہاں اشرف

مگر دل جس پہ آجائے اسی سے پیار ہوتا ہے


اشرف نرملی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...