Urdu Deccan

Sunday, March 28, 2021

راتھر عمر

 نظر لگی ہے کس کی میرے شہر کو

کہ خون نے ہے اوڑھا پورے شہر کو


جکڑ کے پنجرے میں قید کرنا یوں

 سمجھ یہ آ رہا ہے سارے شہر کو


بجھائے ہیں چراغ کتنے بے وجہ

بنایا مقبرہ پیارے شہر کو


یہاں کے تخت کا اٹھا کے فائدہ

کئے خسارے ہی خسارے شہر کو


سبھی ہیں محو اپنے آپ میں عمر

یہاں پہ کون اب نکھارے شہر کو


راتھر عمر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...