Urdu Deccan

Sunday, March 28, 2021

افتخار عارف

 یوم پیدائش 21مارچ 1940


ہو کے دنیا میں بھی دنیا سے رہا اور طرف

دل کسی اور طرف ،دستِ دعا اور طرف


اک رجز خواں ہنر ِکاسہ و کشکول میں طاق

جب صفِ آرا ہوئے لشکر تو ملا اور طرف


اے بہ ہر لمحہ نئے وہم میں الجھے ہوئے شخص

میری محفل میں الجھتا ہے تو جا اور طرف


اہلِ تشہیر و تماشا کے طلسمات کی خیر

چل پڑے شہر کے سب شعلہ نوا اور طرف


کیا مسافر تھا سفر کرتا تھااِس بستی میں

اور لو دیتے تھے نقشِ کفِ پا اور طرف


شاخِ مژگاں سے جو ٹوٹا تھا ستارہ سرِ شام

رات آئی تو وہی پھول کھلا اور طرف


نرغۂ ظلم میں دکھ سہتی رہی خلقتِ شہر

اہلِ دنیا نے کیے جشن بپا اور طرف


افتخار عارف


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...